رُودادِ جماعت اسلامی (۱۹۴۱ء - ۱۹۴۳ء) روڈ میپ

رُودادِ جماعت اسلامی (۱۹۴۱ء - ۱۹۴۳ء)

ایک معلوماتی انفوگرافک فلوچارٹ

1

نقطۂ آغاز (۱۹۴۱ء سے قبل)

فکری بنیاد اور دعوتِ عام

"مسلمان اور موجودہ سیاسی کشمکش" حصہ سوم کی اشاعت کے بعد ایک اسلامی تحریک کی ضرورت واضح کی گئی۔

  • ترجمان القرآن (صفر ۱۳۶۰ھ) میں ایک منظم جماعت کی تشکیل کے لیے دعوتِ عام دی گئی۔
  • ملک بھر سے مثبت جوابات موصول ہوئے، جس سے ایک اجتماع کی راہ ہموار ہوئی۔
2

پہلا اجتماع (۲۵ تا ۲۹ اگست ۱۹۴۱ء)

بمقام: دارالاسلام، پٹھان کوٹ

مولانا مودودی کی رہائش گاہ پر منعقدہ اس تاریخی اجتماع میں 75 افراد نے شرکت کی۔

مولانا مودودی کا افتتاحی خطاب (خلاصہ):

  • آغازِ دعوت: روایتی مسلمانی سے شعوری اسلام تک کا سفر اور 'ترجمان القرآن' کا اجرا۔
  • تحریک کا فرق: دیگر تحریکوں کے برعکس، جماعت کی بنیاد جزوی نہیں بلکہ مکمل اسلام پر ہے۔

جن غلطیوں سے بچنا چاہیے:

  • خود کو واحد جنتی گروہ سمجھنے کی غلطی سے بچنا۔
  • امیر کو خلفائے راشدین جیسا معصوم عن الخطا سمجھنے کے غلو سے پرہیز کرنا۔
3

تشکیلِ جماعت و انتخابِ امیر (۲ شعبان ۱۳۶۰ھ)

دستور کی منظوری اور تجدیدِ ایمان

بحث و مباحثہ کے بعد دستورِ جماعت بالاتفاق منظور ہوا۔ تمام 75 حاضرین نے از سرِ نو کلمۂ شہادت پڑھ کر جماعت میں شمولیت اختیار کی۔

انتخابِ امیر

ایک سات رکنی کمیٹی کی تجویز پر سید ابوالاعلیٰ مودودی کو بالاتفاق جماعت کا پہلا امیر منتخب کیا گیا۔

4

پہلی مجلسِ شوریٰ (۴ شعبان ۱۳۶۰ھ)

جماعت کے کام کی تقسیم (شعبہ جات)

مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے کام کو پانچ مرکزی شعبوں میں تقسیم کیا گیا۔

شعبہ علمی و تعلیمی

لٹریچر اور کارکنوں کی تربیت۔

شعبہ نشر و اشاعت

لٹریچر کو عوام تک پہنچانا۔

شعبہ تنظیمِ جماعت

مقامی جماعتوں کی نگرانی۔

شعبہ مالیات

بیت المال کا قیام۔

شعبہ دعوت و تبلیغ

ہر رکن اس کا کارکن ہے۔

5

دوسری مجلسِ شوریٰ (فروری ۱۹۴۲ء)

استحکام اور تربیت پر زور

جنگی حالات کی وجہ سے یہ اجتماع صرف مجلسِ شوریٰ تک محدود رہا۔ کام کا جائزہ لینے کے بعد درج ذیل فیصلے کیے گئے:

  • استحکامِ جماعت: نئے ارکان کی بھرتی میں احتیاط اور موجودہ ارکان کی فکری پختگی پر زور۔
  • امراء کی تربیت: مقامی امراء کے لیے مرکز میں تربیتی پروگرام۔
6

اندرونی اختلافات (اکتوبر ۱۹۴۲ء)

بمقام: دہلی

کچھ نظریاتی اور عملی اختلافات کی وجہ سے چار اہم اراکین نے جماعت سے علیحدگی اختیار کر لی۔

7

ابتدائی رکاوٹیں اور مشکلات (۱۹۴۲ء تک)

تحریک کو شدید مشکلات کا سامنا تھا:

  • دوسری جنگِ عظیم کی وجہ سے نقل و حرکت میں مشکلات۔
  • جماعت مالی طور پر انتہائی کمزور تھی۔
  • اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل افراد کی کمی۔
  • اکثر ارکان جماعت کے مزاج سے پوری طرح واقف نہیں تھے۔
8

اجتماع دارالاسلام (مارچ ۱۹۴۳ء)

حصہ دوم کا آغاز

شمالی ہند کے اراکین کا اجتماع منعقد ہوا جس میں امیرِ جماعت نے ایک نہایت اہم تقریر کی۔

درکار اوصاف:

شخصی: نفس سے جہاد۔
جماعتی: محبت، ایثار، باہمی تعاون۔
مجاہدانہ: صبر، دل کی لگن، منظم کام۔

9

خلاصہ اور اختتام

تبلیغی پالیسی پر حتمی ہدایات

اجتماع کے اختتام پر امیرِ جماعت نے تبلیغی حکمتِ عملی کے بنیادی اصول واضح کیے۔

  • الاقدم فالاقدم: جو زیادہ اہم ہے، اسے پہلے بیان کیا جائے۔
  • اصول پر زور: جزئیات میں الجھنے کے بجائے دین کے بنیادی اصول پر توجہ مرکوز کی جائے۔
  • تدریجی اصلاح: انقلاب اور اصلاح کا عمل تدریجی ہوتا ہے۔

خلاصۂ دعوت

"اپنی پوری زندگی میں اللہ کی بندگی اور حضرت محمد ﷺ کی پیروی اختیار کرو۔ دورنگی اور منافقت چھوڑ دو۔ اللہ سے پھرے ہوئے لوگوں کو دنیا کی راہ نمائی کے منصب سے ہٹا دو اور زمامِ کار مومنین صالحین کے ہاتھ میں دو۔ جو اس دعوت کو حق سمجھے وہ اس میں ہمارا ساتھ دے۔"